All posts by Zubeida Mustafa

ہوم ورک کیوں ؟

تحریر: زبیدہ مصطفیٰ

اردو ترجمہ : سیما لیاقت

کسی بھی استاد کے لیے یہ ممکن نہیں کہ بطورِ انسان وہ تمام طلبہ کی مختلف تعلیمی استعداد اور الگ الگ دلچسپیوں کو بیک وقت یکساں طور پر مطمئن کرسکے ۔ہمارا تعلیمی نظام ایک کثیر پہلوفیکٹری ہے جو ہر طالب علم کے ساتھ یکساں سلوک برتتا ہے۔ ہر بچے کو اس کی انفرادی خاصیت سے قطع نظرایک مخصوص تیارسانچے میں ڈھال دیاجاتا ہے۔ ایسے والدین جو اپنی اولاد پر خاص نگاہ رکھتے ہیں وہ اس الجھن کو دورکرنا چاہتے ہیں
Continue reading ہوم ورک کیوں ؟

شام صاحب کی بچوں سے محبت ۔۔ ایک عقیدت

مارچ 2022 میں ،میں نے محمود شام صاحب سے وعدہ کیا تھا كہ میں ان كے  معروف رسالے” اطراف “كے لیے ایک مضمون ضرور لکھوں گی۔کیونکہ پرنٹ میڈیا کے ان نامساعد حالات میں بھی ان کا رسالہ  پوری آب و تاب کے ساتھ مستقل اور یقینی بنیادوں پرملتا ہے۔۔مگر کیا کیجئے کہ تاخیر ہوتی گئی۔اس بات پر مجھے سخت ندامت محسوس ہوتی  کہ  ایک عرصہ دراز بعد یہ توفیق ہوئی كہ قلم اٹھاؤں اور کچھ لکھ ہی ڈالوں۔ اِس تاخیر پر معذرت كے ساتھ مضمون حاضر ہے۔

Continue reading شام صاحب کی بچوں سے محبت ۔۔ ایک عقیدت

Need to connect

By Zubeida Mustafa,

RECENTLY, the inveterate champion of women’s rights and the performing arts, Sheema Kermani, held a roundtable on rising violence, militant extremism, climate change, and poverty with a focus on women and minorities. Nothing was left unsaid in the over two-hour meeting that brought together unstoppables like Tahira Abdullah and Maryam Palejo. But then, so much is happening in this country that people are overwhelmed and such occasions allow participants to vent their anger. Can one really fault the activists for exceeding the five minutes allotted to each speaker? Moreover, such moots end up as an attempt to convert the converted. To be meaningful, such gatherings must end with feasible recommendations.

Continue reading Need to connect

جڑے رہنے کی ضرورت

تحریر: زبیدہ مصطفیٰ

اردو ترجمہ : سیما لیاقت

اگر نوجوان مردوخواتین  پر مشتمل تبدیلی کے پرعزم گروپ لوگوں کے پاس جائیں ،ان سے بات کریں ، ذاتی طور پر انہیں سنیں ،دونوں طرف سے خیالات کا تبادلہ ہوتو پھر شاید ایک بامعنی مکالمہ کی شمع روشن ہوسکے ۔لیکن لوگ عدم تحفظ کا شکارہیں اور ان کے اس خوف کو دور کرنا ہوگا۔

Continue reading جڑے رہنے کی ضرورت